ایک کفن چور کا واقعہ

قشیری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک کفن چور تھا، چنانچہ ایک عورت کا انتقال ہوا، جب اس کو کفنا کر لوگ قبرتک لے گئے ، تو کفن چور نے بھی شرکت کی، اس کی شرکت کی وجہ یہ تھی کہ قبر کی شناخت کر کے رات میں قبرکھود کر کفن چرانے میں آسانی ہو، جب لوگ دفن کر کے واپس آ گئے اور رات ہوئی تو کفن چور نے قبر کو کھودا، جب لاش نظر آئی تو اچانک عورت بول پڑی ’’سبحان اللہ ‘‘ ایک بخشاہوا شخص بخشی ہوئی عورت کا کفن چرارہا ہے، کفن چور چونک پڑا اور کہنے لگا ،اے عورت ! یہ تسلیم ہے کہ تیری مغفرت ہوئی ہے لیکن میں کیسے مغفور ہوگیا، عورت نے کہا اللہ تعالیٰ نے میری مغفرت فرمائی اور اُن لوگوں کی بھی مغفرت فرمائی جن لوگوں نے مجھ پر نماز جنازہ ادا کی تھی، تُو بھی نماز جنازہ میں شریک تھا، یہ سن کرکفن چورنے اِرادہ ترک کر کے مٹی برابر کر دی اور پھر ایسی توبہ کی کہ صالحین کے گروہ میں اِس کا شمار ہونے لگا اور لوگوں کی عبرت کے لئے یہ واقعہ خود اُس نے اپنی زبان سے لوگوں کو سنایا… (رسالہ قشیری شمارہ۷۱)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *