مالٹا،سنگترہ یا کِنو


مالٹا،سنگترہ یا کِنو۔ موسم سرما کا آغاز ہو چکا ہے۔ اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ کا یہ ہم پر احسانِ عظیم ہے کہ اس نے موسموں کے مطابق ہمیں پھلوں جیسی نعمتیں عطا فرمائی ہیں۔ موسم سرما کے پھلوں میں مالٹا، کینو،سنگترہ، لیموں، چکوترا،موسمّی اور مِٹّھا بہترین اور ذائقہ دارپھل ہیں۔ اِن پھلوں کو ’’تُرشاوہ پھل‘‘ کہتے ہیں۔مالٹا، سنگترہ اور کینو گول، نارنجی رنگ کے کھٹے پھل ہیں جو درختوں پر اُگتے ہیں۔ اس پھل کا منبع اصل میں چین ہے، لیکن آج کل یہ غذائیت سے بھرپور دُنیا بھر میں گرم آب و ہوا میں اُگائے جاتے ہیں۔
’’ تُرشاوہ پھل‘‘ ان گنت فوائد کا مجموعہ ہیں۔ مالٹا اور کینو ذائقے اور فوائد کے لحاظ سے تقریباً ایک ہی جیسے ہوتے ہیں۔ لہٰذا ان کے چند مشترکہ فوائد پیش کئے جاتے ہیں:
ایک تحقیق کے مطابق مالٹا کھانے سے انسان کے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور وہ بیماریوں سے بھی محفوظ رہتا ہے۔ مالٹااورکینو وٹامن سی کا بہترین اور انمول خزانہ ہیں۔ اِس کو نہ صرف چھیل کر کھایا جا سکتا ہے بلکہ مالٹے یا کینو کا جوس نکال کر بھی پینے کا لطف لیا جا سکتا ہے۔
مالٹا خون کی افزائش کرنے میں مدد گار ہوتا ہے جس سے رنگت صاف ہوتی ہے۔اس کا رس نہ صرف بھوک کو بڑھاتا ہے بلکہ معدے کی تیزابیت میں کمی کا باعث بھی ہوتا ہے۔ نظامِ انہضام کو بہتر بناتا ہےاور امراضِ معدہ میں بھی فائدہ مند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معدے کو طاقت بخشنے والی ادویات میں بھی اِن کا استعمال کیا جاتا ہے۔ امراضِ قلب اور بلڈ پریشرسے بچاؤ کا ذریعہ ہے۔ بخار اور یرقان میں بھی ان کا استعمال مفید ہے(مالٹا عام نزلہ اور کھانسی وغیرہ میں مفید ہے مگر سردی کی وجہ سے نمونیہ والی کیفیت میں اِس کا استعمال نقصان دہ ہو سکتا ہے)۔ مالٹا دِ ل اور دماغ کے لیے بے حد مفید ہے ۔جسم میں پانی کی کمی کو دُور کرنے میں معاون و مددگار ہوتا ہے۔ مالٹا اگر کالی مرچ اور کالے نمک کے ساتھ کھائیں تو تِلّی کے امراض کے لیے فائدہ مند ہے۔ نظر کو تیز کرتا ہے۔ پھوڑے، پھنسیوں میں مالٹے کا رس بغیر نمک و مرچ پینے سے مفید ثابت ہوتا ہے۔ جو بچے دانت نکال رہے ہو اُن کو اس کا جُوس پلایا جائے تو دانت نکالنے میں آسانی ہوتی ہے۔
مالٹے کے چھلکے کو عموماً غیر ضروری سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے ۔ حالانکہ مالٹے کے پھل کی طرح اس کے چھلکے بھی بے حد مفید ہیں ۔مالٹے کا چھلکا انسانی جِلد کے داغ دھبےاور کالے نشانات کو ختم کر کے جِلد میں میں قدرتی نکھار پیدا کرتا ہے۔ اگر مالٹے کے چھلکوں کو اگر دھوپ میں خشک کر کے اُن کا پاؤڈر بنا لیا جائے تو اس پاؤڈر کو دہی میں ملا کر چہرے پر لگا کر ہلکے ہلکے ہاتھوں سے مساج کیا جائے، پھر پندرہ منٹ کے بعد چہرے کو دھو لیا جائے تو یہ رنگت کے نکھار میں اضافہ کرتا ہے، دانوں سے نجات دِلاتا ہے، چہرے کی جِلد نرم و ملائم ، صاف شفاف بنا دیتا ہے اور یہ قدرتی بلیچ کے کام آتا ہے۔ اِسی پاوٴڈر کو روزانہ دانتوں پر ملنے سے دانتوں میں سفیدی لاتا ہے اور چمک دار بناتا ہے ۔مالٹے کے چھلکوں سے تیار کردہ پاؤڈر میں سیاہ مرچ، سیاہ نمک کی مناسب مقدار ڈال کر ایک سفوف بنا لیں۔ بچوں یا بڑوں کی عمر کی مناسبت سے صبح و شام استعمال کرنے سے قے ،متلی، صفرے کی زیادتی اور تیزابیت کے لیے بہترین ہے۔
نارنجی خاندان کے ہر قسم کے پھل وٹامن سی کی روزانہ کی تجویز کردہ مقدار کا 100فیصد سے زیادہ ہوتا ہے۔ جو کہ کسی بھی دوسرے کھٹی پھل سے زیادہ ہے۔ اس اہم وٹامن کو حاصل کرنے کے لیے آپ کو صرف چھیل کر کھا لینا ہے۔

مالٹا،سنگترہ یا کِنو
مالٹا، سنگترہ کِنو


ایک درمیانے سائز کے مالٹے میں غذائیت کی مقدار 60 کیلوریزاس میں کوئی چربی یا سوڈیم نہیں، 3 گرام فائبر، چینی 12 گرام، ایک گرام پروٹین، 14 مائیکرو گرام وٹامن اے، 70 ملی گرام وٹامن سی، کیلشیم کی روزانہ تجویز کردہ مقدار کا 6فیصد، پوٹاشیم 237 ملی گرام، 15.4 گرام کاربوہائیڈریٹ ہوتی ہے۔
نارنجی میں موجود وٹامن سی آپ کے جسم کی کئی طریقوں سے مدد کرتا ہے، آپ کے خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔ آپ کے جسم کو کولیجن پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے، ایک پروٹین جو زخموں کو بھرتا ہے اور آپ کو نرم و ملائم جِلد فراہم کرتا ہے ۔ خون کی کمی سے لڑنے کے لیے آئرن کو جذب کرنا آسان بناتا ہے۔ آپ کے مدافعتی نظام کو بہتر کرتا ہے۔ جراثیم کے خلاف آپ کے جسم کا دفاع عمر سے متعلق میکولر انحطاط (AMD) کی پیش قدمی کو سست کردیتا ہے، جو بینائی کی کمی کی ایک اہم وجہ ہے۔ کینسر پیدا کرنے والے فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتا ہے۔ جب آپ بے چینی محسوس کرتے ہیں تو وٹامن سی آپ کے تناؤ کے ہارمون کی سطح اور آپ کے بلڈ پریشر کو بھی کم کر سکتا ہے۔
کچھ غذائیں آپ کے مدافعتی نظام پر حملہ آور ہوتی ہیں۔جس کی وجہ سے سوزش پیدا ہوتی ہے۔ جب سوزش کا مرض ایک طویل مدتی مسئلہ بن جاتا ہے تو یہ ذیابیطس، دِل کی بیماری، گنٹھیا، کینسر اور الزائمر کی بیماری کو جنم دے سکتی ہے۔ جبکہ مالٹے کا اثر اِس کے برعکس ہوتا ہے۔
درمیانے سائز کے مالٹے میں موجود 3 گرام فائبر آپ کی آنتوں کو صحت مند رکھتا ہے۔ آپ کے کولیسٹرول اور دِل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے اور السر کو دُور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ فائبر آپ کے جسم کے شکر کو جذب کرنے کے طریقے کو بھی سست کرتا ہے – اگر آپ کو ذیابیطس کا مرض لاحق ہے تو یہ آپ کے لیے ایک بہت بڑا انعام ہے۔
مالٹے میں کیلشیم کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، جو آپ کی ہڈیوں، اعضاء اور پٹھوں کو مضبوط رکھتی ہے۔ ماں اور بچوں کے لیے فولیٹ۔ نارنگی قدرتی طور پر فولیٹ کی ایک بڑی خوراک حاصل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ آپ کا جسم اسے خلیوں کو تقسیم کرنے اور ڈی این اے بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ چونکہ یہ پیدائشی نقائص کو روکنے میں مدد کرتا ہے، یہ حاملہ خواتین کے لیے خاص طور پر اہم وٹامن بی ہے۔
ایک مالٹے میں 12 گرام قدرتی چینی کی مقدار ہوتی ہے۔ یہ اس قسم کی چینی سے مختلف ہے جو آپ کینڈی بار سے حاصل کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، تمام فائبر، وٹامنز، اور اینٹی آکسیڈنٹس جو مالٹے کے ساتھ آتے ہیں اسے آپ کے جسم کے لیے بہت بہتر انتخاب بناتے ہیں۔ کچے مالٹے کا انتخاب کریں۔ جن میں خشک قسم کے مقابلے میں چینی کم ہو۔
مالٹے میں پوٹاشیم کی مقدار آپ کے بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے، اور مالٹے میں اِس کا ایک گچھا ہوتا ہے۔
سٹرک ایسڈ اور سائٹریٹ۔ یہ مرکبات گردے کی پتھری کو بننے سے روکنے میں مدد کرتے ہیں۔
کبھی کبھی آپ کو بہت زیادہ اچھی چیز مل سکتی ہے۔ اگرچہ یہ بنیادی طور پر سپلیمنٹ فارم پر لاگو ہوتا ہے، لیکن ایک وقت میں بہت زیادہ وٹامن سی آپ کے جسم کو ضرورت سے زیادہ فائبر اور شوگر فراہم کر سکتا ہے۔
متلی، اُلٹی، اسہال، پیٹ کے درد، سر درد، اور بے خوابی کے لیے اس کا استعمال بے حد مددگار ہے۔
مالٹے میں تیزاب کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، اور یہ گیسٹرو ایسوفیجل ریفلوکس ڈیزیز(GERD) کی علامات کو رو ک سکتی ہے۔اور بہت زیادہ مالٹے آپ کے پوٹاشیم کی مقدار کو بڑھا سکتے ہیں جو گردے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اگر آپ کا جسم اپنی ضرورت سے زیادہ آئرن کا ذخیرہ رکھتا ہے، ایک حالت جسے ہیموکرومیٹوس کہتے ہیں، وٹامن سی کی زیادہ مقداریں زیادہ آئرن کا اضافہ کر سکتی ہیں اور آپ کے ٹشوز کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
وٹامن سی ان دوائیوں کے جذب کو بھی بڑھا سکتا ہے جن میں ایلومینیم ہوتا ہے، جیسے فاسفیٹ بائنڈر، اور اگر آپ ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی پر ہیں تو آپ کے ایسٹروجن کی سطح میں اضافہ کر سکتا ہے۔
جہاں تک مالٹے کے جوس کا تعلق ہے، ہو سکتا ہے کہ آپ کو کچھ اضافی چینی مل جائے ۔ بہت زیادہ پھلوں کا رس بھی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے، جو آپ کے دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتا ہے، خاص طور پر درمیانی عمر میں۔ لیکن پورے مالٹے اور ان کا رس دونوں ہی آپ کے لیے اچھے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *