ماں سے ناراض نوجوان کی موت کا واقعہ

ماں سے ناراض نوجوان کی موت کا واقعہ
ماں سے ناراض نوجوان کی موت کا واقعہ

ماں سے ناراض نوجوان کی موت کا واقعہ۔ حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نبی کریم ﷺکی خدمت میں آیا اور عرض کیا یا رسول اللہﷺ !یہاں ایک جوان ہے جو موت کی کشمکش میں ہے اس کو لا الہٰ الا الله پڑھنے کے لیے کہا جا تا ہے لیکن اُس کی زبان پر یہ کلمہ جاری نہیں ہوتا ۔آپ ﷺنے فرمایا کہ کیا اُس نے زندگی میں یہ کلمہ نہیں پڑھا تھا ؟۔
اُنہوں نے عرض کیا کیوں نہیں۔ فرمایا !پھر موت کے وقت اُس کو کون سی چیز کلمہ پڑھنے سے روک رہی ہے؟ پھر حضور اکرم ﷺاُٹھ کھڑے ہوئے اور ہم بھی آپ ﷺکے ساتھ کھڑے ہو گئے حتیٰ کہ آپ اُس جوان کے پاس پہنچے اوراُس سے فرمایا کہ اے جوان ! کہو لا الہٰ الا الله۔ اُس نوجوان نے کہا کہ میں اِس کے کہنے کی طاقت نہیں رکھتا ۔ فرمایا کیوں ؟ کیونکہ میں اپنی والدہ کا نافرمان ہوں۔ آپ ﷺ نےفرمایا کہ کیا وہ زندہ ہے ؟۔
عرض کی جی ہاں… فرمایا (ان کی ماں کو مخاطب کرتے ہوئے) تیرا کیا خیال ہے اگر آگ جلائی جائے اور تجھے کہا جائے کہ تو نہیں مانتی تو ہم اِس کو اس آگ میں ڈال دیں گے تو اُس نے کہا تو پھر میں مان لوں گی۔
تو فرمایا! پھر تو الله تعالیٰ کو اور ہمیں حاضر ناظر جان کر کہہ کہ میں اِس سے راضی ہوگئی‘ تو اُس عورت نے کہا اے الہٰی! میں آپ کو گواہ بناتی ہوں اور آپ کے رسولﷺ کو بھی گواہ بناتی ہوں کہ میں اپنے بیٹے سے راضی ہو گئی تو حضور اکرمﷺ نے فرمایا! اے جوان کہو…لا الہٰ الا الله تواُس نے کہا! لا الہٰ الا الله تو حضور اکرم ﷺنے فرمايا! جس کا مفہوم ہے کہ تمام تعریفیں اس اللہﷻ کے لیے ہیں جس نے اِس جوان کو میری وجہ سے جہنم سے بچا لیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *